Javed Ahmad Ghamdi Kay Akaid

جاوید احمد غامدی کے عقائد ۔۔
غامدی صاحب کی مختلف کتابوں میں جو نظریات موجود ہیں اس کی ایک مختصر فہرست میں قارئین کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں ، تاکہ غامدی کے غلط نظریات مسلمانوں کے سامنے آجائیں ان کے تمام غلط نظریات کا پیش کرنا تو بہت لمبا کام ہے لیکن چند اہم غلطیوں کی نشاندہی بطور نمونہ پیش خدمت ہے۔۔
نوٹ: تمام نکات کے حوالہ جات ساتھ درج ہیں، آخری سات نکات کے لنکس موجود ہیں، youtube وغیرہ پر مسئلہ لکھ کر غامدی صاحب کا نظریہ بآسانی دیکھا اور قران و سنت و سلف سالحین کے منہج پر پرکھا جا سکتا ہے۔۔
1- قرآن کی صرف ایک ہی قرات درست ہے، باقی سب قراتیں عجم کا فتنہ ہیں۔۔ میزان صفحہ 25، 26، 31، طبع دوم اپریل 2002
2- سنت قرآن سے مقدم ہے۔۔ میزان صفحہ 52 طبع دوم اپریل 2002
3- سنت صرف افعال کا نام ہے، اسکی ابتدا محمد صل اللہ علیہ وسلم سے نہیں بلکہ ابراہیم علیہ اسلام سے ہوئی تھی۔۔ میزان صفحہ 10 ، 65 طبع دوم اپریل 2002
4- سنت صرف ستائیس اعمال کا نام ہے۔۔ میزان صفحہ 10 طبع دوم اپریل 2002 ( کچھ عرصہ بعد غامدی نے کہا کہ سنت صرف اس اعمال کا نام ہے اور آج ان کی نظر میں سنت محض 13 اعمال کا نام ہے پچھلی تمام کو منسوخ کر چکے ہیں اور اس طرح بیش بہا سنت کی بہاریں اور صحیح احادیث کا بھی انکار کر چکے ہیں)
5- حدیث سے کوئی اسلامی عقیدہ یا عمل ثابت نہیں ہوتا۔۔ میزان صفحہ 46، طبع دوم اپریل 2002
6- دین کے مصادر و ماخذ قرآن کے علاوہ دین فطرت کے حقائق، سنت ابراہیمی اور قدیم صحائف ہیں۔۔ میزان صفحہ 48 طبع دوم اپریل 2002
7- دین میں معروف اور منکر کا تعین فطرت انسانی کرتا ہے۔۔ میزان صفحہ 49 طبع دوم اپریل 2002
8- نبی ص کی رحلت کے بعد کسی شخص کو کافر قرار نہیں دیا جا سکتا۔۔ ماہنامہ اشراق دسمبر 2002 صفحہ 54، 55
9- زکوۃ کا نصاب منصوص اور مقرر نہیں ہے۔۔ قانون عبادات صفحہ 119 طبع اپریل 2005
10- اسلام میں موت کی سزا صرف دو جرائم (قتل نفس اور فساد فی الأرض ) پر دی جا سکتی ہے۔۔ برہان صفحہ 143 طبع چہارم جون 2006
11- دیت کا قانون وقتی اور عارضی تھا۔۔ برہان صفحہ 18،19 طبع چہارم جون 2006
12- قتل خطأ میں دیت کی مقدار منصوص نہیں ہے اور یہ ہر زمانے میں تبدیل کی جاسکتی ہے۔۔ برہان صفحہ 18 ، 19 طبع چہارم جون 2006
13- عورت اور مرد کی دیت (blood money ) برابر ہوگی۔۔ برہان صفحہ 18 طبع چہارم جون 2006
14- مرتد کے لئے قتل کی سزا نہیں ہے۔۔ برہان صفحہ 140 طبع چہارم جون 2006
15- شادی شدہ اور کنوارے زانی دونوں کے لئے ایک ہی حد سو کوڑے کی ہے۔۔ میزان صفحہ 299، 300 طبع دوم اپریل 2002
16- شراب نوشی پر کوئی شرعی سزا نہیں۔۔ برہان صفحہ 138 طبع چہارم جون 2006
17- غیر مسلم بھی مسلم کے وارث ہو سکتے ہیں۔۔ میزان صفحہ 171 طبع دوم اپریل 2002
18- سور کی کھال اور چربی وغیرہ کی تجارت اور ان کا استعمال شریعت میں ممنوع نہیں ہے۔۔ ماہنامہ اشراق ، اکتوبر 1998 صفحہ 79
19- عورت کے لئے ڈوپٹہ یا اوڑھنی پہننا شرعی حکم نہیں۔۔ ماہنامہ اشراق مئی 2002 صفحہ 47
20- کھانے کی صرف چار چیزیں ہی حرام ہیں، خون ، مردار، سور کا گوشت اور غیر اللہ کے نام کا ذبیحہ۔۔میزان صفحہ 311 طبع دوم اپریل 2002
21- بعض انبیا قتل ہوئے مگر کوئی رسول کبھی قتل نہیں ہوا۔۔ میزان حصہ اول صفحہ 21 طبع 1985
22- عیسی علیہ اسلام وفات پا چکے ہیں۔۔ میزان حصہ اول صفحہ 22 ، 23، 24 طبع 1985
23- یاجوج ماجوج اور دجال سے مراد مغربی اقوام ہیں۔۔ ماہنامہ اشراق جنوری 1986
24- جانداروں کی مصوری کرنا بلکل جائز ہے۔۔ ادارہ المورد کی کتاب “تصویر کا مسئلہ ” صفحہ 30
25- موسیقی، ناچ اور گانا بجانا بھی جائز ہے۔۔ ماہنامہ اشراق مارچ 2004 صفحہ 8 اور 19
26- عورت مردوں کی امامت کرا سکتی ہے۔۔ ماہنامہ اشراق مئی 2005 صفحہ 35 تا 46
27- اسلام میں جہاد و قتال کا کوئی شرعی حکم نہیں۔۔ میزان صفحہ 264 طبع دوم اپریل 2002
28- کفار کے خلاف جہاد کرنے کا حکم اب باقی نہیں رہا اور مفتوح کافروں سے جزیہ لینا بھی جائز نہیں۔۔ میزان صفحہ 270 طبع دوم اپریل 2002
29- مسلم عورت غیر مسلم اہل کتاب مرد سے چاہے تو شادی کر سکتی ہے۔۔
30- زنا کے ثبوت کے لئے شریعت میں چار گواہوں کی ضرورت نہیں۔۔
31- سود دینا جائز ہے۔۔
32- عیسی علیہ السلام اور محمد بن عبداللہ (امام مہدی) وغیرہ نہیں آئیں گے۔۔
33-داڑھی عرب کلچر کا حصہ تھی اس سے اسلام کا کوئی تعلق نہیں۔۔
34- ریاست کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور حکومت بنانے کا واحد شرعی طریقہ جمہوریت ہے۔۔
35- مرزا غلام احمد قادیانی ایک صوفی تھا اس نے کبھی نبوت کا دعوی نہیں کیا ، اسے کافر قرار دینا غلطی تھی۔۔
36- چار مخصوص کام کے علاوہ شریعت میں کوئی اور کام حرام نہیں۔۔
اس کے علاوہ بھی بہت سی باتیں منظر عام پر آ چکی ہیں جو اس فتنہ کو سمجھنے کے لئے کافی ہیں۔۔
آخری سات نکات کی سافٹ کاپی میرے پاس موجود نہیں پر ویڈیوز youtube پر موجود ہیں۔۔
اہل علم جانتے ہیں کہ مذکورہ بالا تمام عقائد قرآن و سنت کے خلاف ہیں اور ان سے دین اسلام کے مسلمات کی نفی ہوتی ہے جن پر عمل پیرا ہونا ایمان کے لئے بھی شدید خطرناک ہو سکتا ہے۔۔
عام لوگوں تک اس پیغام کو عام کریں اور مسلموں کو گمراہ ہونے سے اللہ کی رضا کے لئے بچائیں۔۔
جزاک اللہ ۔۔

0 replies

Leave a Reply

Want to join the discussion?
Feel free to contribute!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *