Istaghfar ki Takeed
♧اسلام وعليكم♧
*آپ اسے پڑھنے کے بعد إن شاء اللہ استغفار کے عادی بن جائیں گے.*
ایک بار ایک شخص امام حسن بصری کے پاس آیا اور ان سے شکایت کی:
*”آسمان ہم پر بارش نہیں برساتا.”*
انھوں نے جواب دیا:
*” اللہ کی بخشش طلب کرو. (یعنی استغفر الله کرو)”*
پھر ایک اور شخص ان کے پاس آیا اور کہا،
*”میں غربت کی شکایت کرتا ہوں.”*
انھوں نے جواب دیا:
*” اللہ کی بخشش طلب کرو.”*
پھر ایک اور شخص ان کے پاس آیا اور شکایت کی،
*”میری بیوی بانجھ ہے؛ وہ بچے پیدا نہیں کر سکتی.*
” انھوں نے جواب دیا:
*” اللہ کی بخشش طلب کرو.”*
جو لوگ موجود تھے انہوں نے امام حسن سے فرمایا:
*”ہر بار شخص آپ کے پاس شکایت لے کر آیا، آپ نے صرف اللہ سے بخشش طلب کرنے کی اسے ہدایت کی؟”*
امام حسن بصری نے کہا،
“کیا تم نے اللہ کا بیان نہیں پڑھا؟
*”آپنے رب سے بخشش طلب کرو. بے شک وہ بڑا بخشنے والا ہے. وہ کثرت سے تم پر بارش برسائے گا. اور تمہیں خوب پے در پے مال و اولاد میں ترقی دے گا؛اور تمہیں باغات عطا فرمائے گا اور تمھارے لیے نہریں نکال دے گا. “*
_ [نوح (71): 10-12] _
*”اور اللہ ان کو عذاب نہ دے گا اس حالت میں کہ وہ استغفار بھی کرتے ہوں.”*
_ [الانفال (8): 33] _
*استغفر الله …*
کبھی استغفار نہ چھوڑو!
رسول اللہ (صلي الله عليه و سلم) نے فرمایا کہ * “اگر کوئی مسلسل بخشش طلب کرے, تو اللہ اسے ہر تکلیف ،بے چینی سے آرام دے دیتا ہے، اور وہاں سے اسے فراہم کرے گا جہاں سے اس نے گمان بھی نہ کیا ہو.” *
_ [ابو داود حدیث نمبر 59] ★★★
Leave a Reply
Want to join the discussion?Feel free to contribute!