مت پوچھ مسلمان کاحال
/0 Comments/in Iman /by iloveislamمت پوچھ مسلمان کاحال
مسجد کے لیے سر کٹانے کو تیار ہے لیکن
مسجد میں سر جھکانے کو تیار نہیں
نبی کریم کا نام سنتے ہی جھوم جاتے ہیں
نبی کریم کا حکم سنتے ہی گھوم جاتے ہیں
کہتے ہیں کہ میرے رگ رگ میں ہے نبی نبی
لیکن پڑھتے ہیں نماز ہفتے میں کبھی کبھی
Akhirat kay liyay kia bheja ???
/0 Comments/in Iman /by iloveislam💦💧💦💧💦💧💦💧💦💧💦💧
ایک صاحب کو انگور بہت پسند تھے… صبح اپنی فیکٹری جاتے ہوئے انہیں راستے میں اچھے انگور نظر آئے…انہوں نے گاڑی روکی اور دوکلو انگور خرید کر نوکر کے ہاتھ گھر بھجوا دئیے اور خود اپنی تجارت پر چلے گئے… دوپہر کو کھانے کے لئے واپس گھر آئے…دستر خوان پر سب کچھ موجود تھا مگر انگور غائب… انہوں نے انگوروں کا پوچھا… گھر والوں نے بتایا کہ وہ تو بچوں نے کھا لئے…کچھ ہم نے چکھ لئے…معمولی واقعہ تھا مگر بعض معمولی جھٹکے انسان کو بہت اونچا کر دیتے ہیں… اور اس کے دل کے تالے کھول دیتے ہیں… وہ صاحب فوراً دستر خوان سے اٹھے… اپنی تجوری کھولی، نوٹوں کی بہت سی گڈیاں نکال کر بیگ میں ڈالیں اور گھر سے نکل گئے… انہوںنے اپنے کچھ ملازم بھی بلوا لئے …پہلے وہ ایک پراپرٹی والے کے پاس گئے … کئی پلاٹوں میں سے ایک پلاٹ منتخب کیا…فوراً اس کی قیمت ادا کی…پھر ٹھیکیدار اور انجینئر کو بلایا … جگہ کا عارضی نقشہ بنوا کر ٹھیکیدار کو مسجد کی تعمیر کے لئے… کافی رقم دے دی… اور کہا دو گھنٹے میں کھدائی شروع ہونی چاہیے…وہ یہ سب کام اس طرح تیزی سے کر رہے تھے…جیسے آج مغرب کی اذان تک ان کی زندگی باقی ہو…ان کاموں میں ہفتے اور مہینے لگ جاتے ہیں… مگر جب دل میں اخلاص کی قوت ہو… ہاتھ بخل اور کنجوسی سے آزاد ہو تو… مہینوں کے کام منٹوں میں ہو جاتے ہے…
یہی صورتحال تاجر صاحب کے ساتھ بھی ہوئی… اخلاص اور شوق کی طاقت نے …چند گھنٹوں میں سارے کام کرا دئیے… بہترین موقع کا پلاٹ بھی مل گیا… اچھا انجینئر اور اچھا ٹھیکیدار بھی ہاتھ آ گیا… اور مغرب کی اذان سے پہلے پہلے کھدائی اور تعمیر کا کام بھی شروع ہو گیا …شام کو وہ صاحب واپس گھر آئے تو گھر والوں نے پوچھا کہ آج آپ کھانا چھوڑ کر کہاں چلے گئے تھے؟… کہنے لگے… اپنے اصلی گھر اور اصلی رہائشی گاہ کا انتظام کرنے…اور وہاں کھانے پینے کا نظام بنانے گیا تھا…الحمد للہ سارا انتظام ہو گیا … اب سکون سے مر سکتا ہوں… آپ لوگوں نے تو میری زندگی میں ہی… انگور کے چار دانے میرے لئے چھوڑنا گوارہ نہ کئے… اور میں اپنا سب کچھ آپ لوگوں کے لئے چھوڑ کر جا رہا تھا … میرے مرنے کے بعد آپ نے مجھے کیا بھیجنا تھا؟ … اس لئے اب میں نے خود ہی اپنے مال کا ایک بڑا حصہ اپنے لئے آگے بھیج دیا ہے…اس پر میرا دل بہت سکون محسوس کر رہا ہے.
اس پوری تحریر نے ہمیں بہت کچھ سوچنے پر مجبور کردیا ہے.☄🌾☄🌾☄🌾☄🌾☄🌾☄
ذرا غور سے پڑهیں
کل لوگ صبح نماز کیلئے اٹهتے تهے
آج آفس💺 کیلئے
کل لوگ صبح قران📖 پڑهتے تهے
آج sms📱
کل لوگ دین کیلئے محنت کرتے تهے
آج دولت💸 کیلئے
کل لوگ عبادت میں مصروف رہتے تهے
آج وٹس اپ📲 اور فیس بک💻 میں
انسان لباس بدلتا ہے👗👚👔
رشتے بدلتا ہے
دوست 👬بدلتا ہے
پهر بهی پرشان رہتا ہے ….
کیوں
کیونکه وه خود کو نہیں بدلتا
اگر ہم دن میں 5 وقت نماز ہڑهنے کی عادت بنا لیں
صرف یه سوچ کر که
کیا پته یه اذان ہم آخری بار سن رہے ہوں
کیا پته ہمارا رب ہمیں آخری بار پکار رہا ہو
بےشک الله تعالی اس وقت تک بندے کی توبه قبول کرتا رہتا ہے
جب تک موت کی کیفیت طاری نہ ہو جائے
اس میں کوی بہتری ھوگی
/0 Comments/in Iman /by iloveislamایک بادشاہ تھا اور بادشاہ کا وزیر تو ضرور ھوتا ھے
.
بادشاہ جو بھی بات کرتا تو وزیر کہتا اسی میں کوی بہتری ھو گی۔
.
ایک دفعہ بادشاہ کی انگلی کٹ گئی وزیر نے کہا اس میں اللہ کی کوی بہتری ھوگی بادشاہ کو بہت غصہ آیا کہ میری انگلی کٹ گئی ھے
.
اور تم کہہ رھے ھو کہ اسمیں بھی اللہ کی کوی بہتری ھوگی۔
.
بادشاہ نے وزیر کو جیل میں ڈال دیا تو پھر بھی وزیر نے کہا کہ اس میں بھی اللہ کی کوی بہتری ھوگی بادشاہ کو بڑا غصہ آیا۔
.
بحرحال بادشاہ شکار کے لئیے گیا جنگل میں ایسی جگہ چلا گیاجہاں پر ایسے لوگ رھتے تھے کہ وہ لوگ سال میں ایک آدمی کو زبح کرتے تھے انہوں نے باشاہ کو پکڑلیا جب اس کو زبح کرنے لگے تو انہوں نے دیکھا بادشاہ کی انگلی کٹی ھوی ھے انہوں نے بادشاہ کو چھوڑ دیا کہ ھم ایسے شخص کو زبح نہیں کرتے جس کے جسم سے کوی بھی چیز کٹی ھو یا خراب ھو انہوں نے بادشاہ کو چھوڑ دیا۔
بادشاہ واپس آتا ھے وزیر سے بہت خوش ھوتا ھے اس کو بلاتا ھے اور کہتا ھے واقعی اللہ کے ھرکام اللہ کی کوی بہتری ھوتی ھے میری انگلی کٹی تھی میری جان بچ گئی جب میں نے تمہیں جیل میں ڈالا اس وقت بھی تم نے یہی کہا ۔
تمہارے جیل جانے میں کیا بہتری تھی؟
وزیر کہتا ھے اگر میں جیل میں نہ ھوتا آپ نے مجھے شکار پر لے کر جانا تھا آپ کی انگلی کٹی تھی آپ کو انہوں نے چھوڑ دینا تھا اور آپ کی جگہ انہوں نے مجھے زبح کر دینا تھا اب سمجھ آی کہ اللہ کے ھر کام میں بہتری ھوتی ھے ….
اے انسان!! تقدیر کے لکھے پر کبھی شکوہ نہ کیا کر،
تو اتنا عقل مند نہیں جو “رب” کے ارادے کو سمجھ سکے !
ہمارے دائرے بہت بڑے ھوگئے
/0 Comments/in Iman /by iloveislamایک بادشاہ نے کسی شہری کی کسی بات پر خوش ہو کر اسے یہ اختیار دیا کہ وہ سورج غروب ھونے تک جتنی زمین کا دائرہ مکمل کر لے گا، وہ زمین اس کو الاٹ کر دی جائے گی۔ اور اگر وہ دائرہ مکمل نہ کر سکا اور سورج غروب ھو گیا تو اسے کچھ نہیں ملے گا۔
یہ سن کر وہ شخص چلا پڑا ۔ چلتے چلتے ظہر ھو گئی تو اسے خیال آیا کہ اب واپسی کا چکر شروع کر دینا چاھئے ،مگر پھر لالچ نے غلبہ پا لیا اور سوچا کہ تھوڑا سا اور آگے سے چکر کاٹ لوں،، پھر واپسی کا خیال آیا تو سامنے کے خوبصورت پہاڑ کو دیکھ کر اس نے سوچا اس کو بھی اپنی جاگیر میں شامل کر لینا چاھئے۔
الغرض واپسی کا سفر کافی دیر سے شروع کیا ۔ اب واپسی میں یوں لگتا تھا جیسے سورج نے اس کے ساتھ مسابقت شروع کر دی ھے۔ وہ جتنا تیز چلتا پتہ چلتا سورج بھی اُتنا جلدی ڈھل رھا ھے۔ عصر کے بعد تو سورج ڈھلنے کی بجائے لگتا تھا پِگلنا شروع ھو گیا ھے۔
وہ شخص دوڑنا شروع ھو گیا کیونکہ اسے سب کچھ ہاتھ سے جاتا نطر آ رھا تھا۔ اب وہ اپنی لالچ کو کوس رہا تھا، مگر بہت دیر ھو چکی تھی۔ دوڑتے دوڑتے اس کا سینہ درد سے پھٹا جا رھا تھا،مگر وہ تھا کہ بس دوڑے جا رھا تھا –
آخر سورج غروب ہوا تو وہ شخص اس طرح گرا کہ اس کا سر اس کے اسٹارٹنگ پوائنٹ کو چھو رہا تھا اور پاؤں واپسی کے دائرے کو مکمل کر رھے تھے، یوں اس کی لاش نے دائرہ مکمل کر دیا-
جس جگہ وہ گرا تھا اسی جگہ اس کی قبر بنائی گئی اور قبر پر کتبہ لگایا گیا، جس پر لکھا تھا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
“اس شخص کی ضرورت بس اتنی ساری جگہ تھی جتنی جگہ اس کی قبر ھے”
اللہ پاک نے بھی اسی طرف اشارہ کیا ھے ۔ ۔ والعصر ،،ان الانسان لفی خسر،،
ہمارے دائرے بہت بڑے ھوگئے ہیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔ “انا للہ و انا الیہ راجعون”
چلئے واپسی کی سوچ سوچتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ رب تک یہ دائرہ مکمل ھو گیا تو ، جنت و نعیم ، اور ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
راستے میں کہیں شام ھو گئی تو . . . . . . . .خسر الدنیا والآخرہ